مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-397
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
قربانی کرتےہوئے ایک شخص چھری چلائے اور
دوسرا تسمیہ(بسم اللہ اللہ اکبر) کہے ،تو کیا قربانی ہوجائے گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ
ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ذبح
کرنے والے کے علاوہ کسی اور شخص کا تسمیہ پڑھنا شرعاً معتبر نہیں
،لہٰذا جو شخص جانور قربان کر رہا ہے وہ اگر جان بوجھ کر تسمیہ(اللہ
عزوجل کا نام لینا) چھوڑ دے، تو جانور حلال نہیں ہوگا ۔
ہاں اگر بھول کر نہ کہا، تو جانور حلال ہوگا اور قربانی بھی ہوجائے گی۔
ردالمحتار
میں ہے :” ويشترط كونها من الذابح لا
من غيره “ یعنی
اللہ عزوجل کا نام لینا ذابح کی طرف سے شرط ہے، غیر
کی طرف سے نہیں ۔ (ردالمحتار، جلد09، صفحہ 502، مطبوعہ:کوئٹہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟