فتوی نمبر:WAT-59
تاریخ اجراء:02صفر المظفر1443ھ/09ستمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
قربانی کے جانور کا خون ہاتھ پر لگا کر دیواروں پر چھاپہ لگاتے
ہیں ایسا کرنا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ذبح کے وقت نکلنے والا خون بہتاخون ہوتاہے اوربہتاخون ناپاک ہے اور بلا اجازت
شرعی ہاتھوں کوایساخون لگانے یا دیواروں پر اس خون
کےچھاپے لگانے کی شرعا اجازت نہیں ہے کہ یہ بلا اجازت شرعی کسی پاک چیز کو ناپاک
کرنا ہےاوربلااجازت شرعی پاک چیزکوناپاک کرناگناہ ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟