مجیب:ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری
مدنی
فتوی نمبر:WAT-1141
تاریخ اجراء:10ربیع الاول1444ھ/07اکتوبر2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایک اسلامی بہن ہر سال سرکار
صلی اللہ علیہ وسلم ،غوث پاک
رضی اللہ عنہ،اور مرحوم والدین کے ایصال ثواب کے
لیے قربانی کرتی ہے۔اب سوال یہ ہے کہ قربانی
کے دنوں میں یہ قربانی کرنا بہترہے یا اتنی رقم
غریبوں میں دے دی جائے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قربانی کے ایام میں قربانی کرنے سے زیادہ افضل
عمل کوئی نہیں ہے،جیسا کہ جامع ترمذی میں ہے
حضورنبیِّ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:"مَاعَمِلَ
آدَمِيٌّ مِنْ عَمَلٍ يَوْمَ النَّحْرِ اَحَبّ اِلَى اللهِ مِنْ اِهْرَاقِ
الدَّمِ، اِنَّها لَتَأْتِي يَوْمَ القِيَامَةِ بِقُرُونِهَا وَاَشْعَارِهَا
وَاَظْلَافِهَا،وَاِنَّ الدَّمَ لَيَقَعُ مِنَ اللهِ بِمَكَانٍ قَبْلَ اَنْ يَقَعَ
مِنَ الْاَرْضِ،فَطِيبُوا بِهَا نَفْسًا"ترجمہ: یعنی
دس(10) ذوالحجہ میں ابنِ آدم کا کوئی عمل خدا کے نزدیک خون
بہانے (قربانی کرنے)سے زیادہ پیارا نہیں اور وہ
جانوربروزِ قیامت اپنے سینگوں، بالوں اور کُھروں کے ساتھ آئے گا اور
قربانی کا خون زمین پر گرنے سے قبل اللہ تعالٰی کے ہا ں
قبول ہوجاتا ہے لہٰذا اسے خوش دلی سے کرو۔(جامع ترمذی
،ص586،حدیث:1493)
لہذا اس
اسلامی بہن کو چاہیے کہ ان
دنوں میں قربانی کرے، اور
گوشت غریبوں میں تقسیم کرے ہاں اگر اس کے ساتھ ساتھ رقم
بھی صدقہ کرنا چاہیں تو زیادہ اچھا ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟