مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1725
تاریخ اجراء:27ذوالقعدۃالحرام1445ھ/05جون2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
قربانی کا جانور ذبح کرتے ہوئے اس کے پیٹ میں سےاگر بچہ نکلا (زندہ یا مرا ہوا) ،تو اس کا کیا حکم ہو گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قربانی کی اور جانور کے پیٹ سے مرا ہوا بچہ نکلا ،تو اس کو پھینک دیں کیونکہ وہ مردار ہے ، جس حلال جانور سے نکلا ہے اس کا گوشت کھا سکتے ہیں ، قربانی بھی ادا ہوگئی ،اور اگر زندہ نکلا، تو اس بچے کو بھی ذبح کردیں اور اس کا گوشت بھی کھا سکتے ہیں ۔
بہار شریعت میں ہے :”قربانی کی اوراُس کے پیٹ میں سے زندہ بچّہ نکلا تو اُسے بھی ذَبْح کر دے اور اُسے(یعنی بچّے کا گوشت) کھایا جا سکتا ہے اورمرا ہوا بچّہ ہوتو اُسے پھینک دے کہ مُردار ہے۔“(بہارِ شریعت جلد3، صفحہ 348، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟