مجیب: مولانا جمیل احمد غوری
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1228
تاریخ اجراء: 13جمادی الاول1445 ھ/28نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جب قربانی واجب تھی
تو آپ پر لازم تھا کہ کوئی چیز بیچ کر یا کسی سے
قرض لے کر ایامِ قربانی میں قربانی کرتے، اورقربانی
واجب ہونے کے باوجود قربانی نہ کی
اورایام قربانی گزرگئے تو اب قربانی نہیں کر سکتے، البتہ
اب آپ پر ایسی زندہ بکری یا اس کی قیمت صدقہ
کرنا واجب ہےجس میں قربانی کی تمام شرائط پائی جائیں۔یہ
بکری یا اس کی قیمت کسی شرعی فقیر
(مستحقِ زکوٰۃ)کودینا ضروری ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟