مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری
فتوی نمبر: WAT-1763
تاریخ اجراء: 02ذوالحجۃالحرام1444 ھ/21جون2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا نیل
گائے کی قربانی کر سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قربانی
صرف گھریلو پالتو جانوروں کی جائز ہے، وحشی جانور جیسے
ہرن، جنگلی گائے بیل ، نیل گائے وغیرہ کی قربانی
جائز نہیں ہے۔ البتہ نیل گائے حلال ہے، ذبح شرعی کے بعد
اس کا گوشت کھایا جا سکتا ہے۔بہار شریعت میں ہے:
"وحشی جانور جیسے نیل گائے اور ہرن کی قربانی
نہیں ہو سکتی۔"(بہار شریعت، ج03،حصہ 15، صفحہ340، مکتبۃ
المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟