Musafir Qurbani Ke Dino Me Dosri Jagah Ho, To Qurbani Wajib Hogi Ya Nahi?

 

مسافر قربانی کے دنوں میں دوسری جگہ ہو، تو قربانی واجب ہوگی یا نہیں؟

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1751

تاریخ اجراء:17ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/24جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قربانی واجب ہونے کی  ایک شرط شرعی مسافر نہ ہونا بھی ہے۔ کیا اس سے مراد یہ ہے کہ تینوں دن سفر میں رہے کہ مہلت نہ مل پائی یا یہ کہ سفر کرکے منزل(جہاں جانے کا ارادہ تھا) پر پہنچ جانے پر بھی یہ حکم لاگو رہےگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    شرعی مسافر کا جہاں جانے کا ارادہ تھا وہاں پہنچ کر اگر وہ مقیم ہو گیا یعنی وطنِ اصلی پہنچا یا جہاں پہنچا اسے وطنِ اقامت بنا لیا یعنی وہاں 15 دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت   تھی تو ایسا شخص مقیم کے حکم میں ہے یعنی ایامِ قربانی کے آخری وقت میں  بھی اگر شرائط پائی جائےتو  اس پر قربانی واجب ہو گی۔

   اگر یہ شخص ایسی جگہ پہنچا جہاں پہنچ کر بھی یہ اس طرح مسافر رہا کہ ایام قربانی کے آخری وقت تک مقیم نہ ہو سکا، تو اس پر قربانی واجب نہ ہو گی یعنی مسافر ہونے کے لیے ہر وقت سواری پر سوار رہنا ضروری نہیں ہے ،جہاں جانا ہے وہ جگہ وطن سے 92کلو میٹر کی مسافت پر ہے اور وہاں پہنچ کر 15دن ٹھہرنے کی باقاعدہ نیت نہیں ہے ،تو وہاں پہنچ کر بھی وہ شخص مسافر ہی کہلائے گا اور اس پر مسافر والے احکام مثلاً چار رکعت والی فرض نماز بغیر جماعت کے پڑھنے کی صورت میں قصر کر کے پڑھنا، اسی طرح قربانی واجب نہ ہونا ،وغیرہ وغیرہ  جاری ہوں گے ۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :”یہ ضرورنہیں کہ دسویں ہی کو قربانی کر ڈالے،اس کے لیے گنجائش ہے کہ پورے وقت میں جب چاہے کرے لہٰذا اگر ابتدائے وَقت میں(10ذُوالحجہ کی صبح)اس کا اہل نہ تھا وجوب کے شرائط نہیں پائے جاتے تھے اور آخروقت میں(یعنی12ذوالحجہ کو غروبِ آفتاب سے پہلے) اہل ہوگیا یعنی وجوب کے شرائط پائے گئے تو اُس پر واجب ہوگئی اور اگر ابتدائے وقت میں واجب تھی اور ابھی(قربانی ) کی نہیں اور آخرِ وقت میں شرائط جاتے رہے تو (قربانی )واجب نہ رہی۔“(بھار شریعت،جلد3،حصہ 15،صفحہ334،مکتبۃ المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم