Khunsa (Mukhannas) Janwar Ki Qurbani Ka Hukum Aur Kya Wo Zibah Se Halal Ho Jaye Ga ?

مخنث جانور کی قربانی کا حکم اور ذبح سے وہ حلال ہوگا یا نہیں ؟

مجیب: عبدالرب شاکرعطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1748

تاریخ اجراء: 25ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/14جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   خنثی جانورحلال ہےیانہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حلال جانورمثلابکرا،بکری،گائےوغیرہ  میں سےجوخنثی ہوں،یعنی نرومادہ دونوں کی علامت رکھتےہوں، دونوں سے یکساں پیشاب آتاہو، کوئی وجہ ترجیح نہ رکھتاہو ،یہ حلال ہیں،ذبح شرعی کےبعدان کاگوشت کھاناجائزہے،البتہ خنثی جانورکی قربانی نہیں ہوسکتی۔چنانچہ سیدی اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں :" خنثٰی کہ نر ومادہ دونوں کی علامتیں رکھتاہو، دونوں سے یکساں پیشاب آتاہو، کوئی وجہ ترجیح نہ رکھتاہو ایسے جانور کی قربانی جائز نہیں کہ اس کا گوشت کسی طرح پکائے نہیں پکتا، ویسے ذبح سے حلال ہوجائے گا۔" (فتاوٰی رضویہ ، جلد 20 ، صفحہ 255 ، مطبوعہ : رضا فاؤنڈیشن، لاہور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم