مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان
عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-554
تاریخ اجراء: 15رجب المرجب 1443ھ/17فروری2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
مرنے والے کا عقیقہ کیا جا
سکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مرنے والے کا عقیقہ
نہیں ہو سکتا ،کیونکہ عقیقہ نعمت ولادت کاشکرہے اورنعمت چلے جانے کے بعدشکرکامحل
نہیں ۔اسی طرح کے سوال کے جواب میں اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت،
مولاناشاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن
فرماتے ہیں :" عقیقہ شکرنعمت ہے ،بعدزوال نعمت اس کامحل نہیں
۔۔۔۔عقیقہ بعدموت کہیں ثابت نہیں
۔"(فتاوٰی رضویہ ،جلد 20، صفحہ592، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟