Maal e Tijarat Mein 30 Bhains Hon To Kitni Zakat Lazim Hogi ?

مالِ تجارت میں تیس بھینسیں ہوں، تو کتنی زکوٰۃ ہوگی؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1631

تاریخ اجراء:19رمضان المبارک1445 ھ/29مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی کے پاس مالِ تجارت میں تیس  بھینسیں ہوں، یہ بھینسیں بیچنے کے لئے خریدی ہیں،تو کیا ان پر زکوۃ ہو گی اور کتنی ہو گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جب وہ بھینسیں تجارت کے لئے ہیں یعنی بیچنے کی نیت سے خریدی ہیں، توشرائط زکوٰ ۃ کی موجودگی میں ان بھینسوں کی مارکیٹ ویلیو کے اعتبارسے ڈھائی فیصد زکوۃ واجب ہوگی۔

   درمختار میں ہے: ”ولو للتجارۃ ففیھا زکاۃ التجارۃ“ یعنی جانور اگر تجارت کےلیے رکھے ہوں، تو ان میں مال تجارت کی زکوٰۃ لازم ہوگی۔(الدرالمختار متن ردالمحتار، جلد3، صفحہ234،  مطبوعہ کوئٹہ)

   تجارت کےلیے رکھے گئےجانوروں کی زکوٰۃ کا حکم بیان کرتے ہوئے بہار شریعت میں ہے: ”اگرتجارت کا جانور چرائی پر ہے، تو یہ بھی سائمہ نہیں، بلکہ اس کی زکوٰۃ قیمت لگا کر ا دا کی جائے گی۔“(بھار شریعت، جلد1، حصہ5، صفحہ892 ، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم