Kya Har Kamanay Walay Fard Par Qurbani Wajib Hai ?

 

کیا ہر کمانے والے فرد پر قربانی واجب ہے؟

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1718

تاریخ اجراء:19ذوالقعدۃالحرام1445ھ/28مئی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا گھر کے ہر اس فرد پر قربانی واجب ہوگی جو کماتا ہےیا صرف صاحبِ نصاب پر ہوگی؟نیز اگر کسی عورت کے پاس تین تولہ سونا ہو اور اس کے پاس دس ہزار کی رقم بھی موجود ہو ، تو کیا وہ صاحبِ نصاب کہلائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قربانی لازم ہونے کے لئے کمانا شرط نہیں ہے بلکہ صاحبِ نصاب ہونا شرط ہے۔ کتنے ہی ایسے لوگ ہیں جو بالکل نہیں کماتے ان پر شرائط پائے جانے کی صورت میں قربانی لازم ہوتی ہے۔  جس شخص کی ملکیت میں بقرعید کے تین دنوں میں حاجت اصلیہ سے زائد ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی ہو یاسوناچاندی نصاب سےکم ہوں ، لیکن جس قدر ہیں ، ان دونوں کو ملا کر یا سونے یا چاندی کو کسی دوسرے مال کے ساتھ ملا کر ، اُن دونوں کی مجموعی قیمت عید الاضحیٰ کے ایام میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر  بنتی ہو تو اس پر شرائط کے مطابق قربانی واجب ہو گی۔

   لہٰذا اگر کسی عورت کے پاس تین  تولہ سونے  کے ساتھ دس ہزار  روپے ہوں تو ایسی عورت صاحبِ نصاب شمار ہو گی،  اس پر دیگر شرائط کی موجودگی میں زکوٰۃ، فطرہ اور قربانی بھی لازم ہو گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم