مجیب: ابوالحسن
ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1808
تاریخ اجراء: 19ذوالحجۃالحرام1444 ھ/8جولائی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
قربانی کا جانور اگر ایسا شخص ذبح کرے جو نہ مرد ہواور نہ عورت ،قربانی
ہوجائےگی ؟اورکیا اس کا گوشت کھاسکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
خنثی
شخص اگرمسلمان عاقل ہو،اورذبح کرناجانتاہو،تواس کاذبیحہ حلال ہے،(جبکہ ذبح
سےجانورحلال ہونےکی دیگرشرائط بھی موجودہوں)کیونکہ ذبح سے
جانورحلال ہونےکےلیےمرد یا عورت ہونا شرط نہیں ہے۔ لہذااگر
مسلمان عاقل خنثی شخص ذبح کی تمام شرائط کاخیال رکھتے ہوئے
قربانی والے جانورکوذبح کرے،توقربانی ہوجائےگی اوراس جانور
کاگوشت کھانابھی حلال ہوگا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟