Ghair Muslim Ko Qurbani Ka Gosht De Diya To Qurbani Ka Hukum?

غیر مسلم کو قربانی کا گوشت دے دیا تو قربانی کا حکم؟

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-999

تاریخ اجراء: 28ذوالحجۃالحرام1444 ھ/17جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی نے قربانی کا گوشت کسی غیر مسلم کو دیا، تو اس کی قربانی ہوجائے گی یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غیر مسلم کو قربانی کا گوشت دینے کی شرعاً اجازت نہیں،اگر کسی نے دے دیا  تو وہ اس  سے توبہ کرے اور آئندہ  قربانی کا گوشت صرف مسلمانوں ہی میں تقسیم کرے۔ البتہ اس کی وجہ سے قربانی پر اثر نہیں پڑے گا، قربانی بہرحال ہوجائے گی۔

   بدائع الصنائع میں ہے:’’لایجوز صرف الکفارۃ والنذر وصدقۃ الفطر والاضحیۃ الی الحربی‘‘ ترجمہ :کفارہ ،نذر، صدقۂ فطر اورقربانی کاگوشت حربی کافر کو دیناجائز نہیں ہے۔(بدائع الصنائع،جلد7، صفحہ341،دارالکتب العلمیۃ،بیروت)

   امامِ اہلِ سنت ، مجدد دین و ملت ،شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :”یہاں کے کافروں کو (قربانی کا ) گوشت دینا جائز نہیں  وہ خاص مسلمانوں   کا حق ہے ۔“(فتاوی رضویہ ، جلد 20، صفحہ 457، رضا فاؤنڈیشن ، لاہور )

   فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”قربانی کاگوشت کافر کو دینا شرعاًجائز نہیں اورکسی نے دے دیا،تو گنہگار ہے، توبہ کرے اور قربانی ہوجائے گی یعنی کافرکو گوشت دینے کے سبب قربانی کا اعادہ کرنا واجب نہیں۔“(فتاوی فیض الرسول،جلد2،صفحہ457،شبیر برادرز،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم