Biwi Kamati Na Ho To Kya Shohar Us Ki Taraf Se Qurbani Karega ?

بیوی کماتی نہیں، تو کیا اس کی طرف سے شوہر پر قربانی لازم ہوگی؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1515

تاریخ اجراء: 27شعبان المعظم1445 ھ/09مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیوی کماتی نہیں ہے ، کیا اس کی طرف سے اس کے شوہر کو قربانی کرنا ہوگی ؟ نیز اگر  شوہر کے والد فوت ہوچکے ہوں ، ان کی طرف سے قربانی کرنا ٹھیک رہے گا یا اپنی زندہ بیوی کی طرف سے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بہت سے کمانے والے افراد ایسے ہوتے ہیں جن پر قربانی واجب نہیں ہوتی اور بہت سے افراد ایسے ہوتے ہیں کہ جو بالکل  نہیں کماتے، لیکن ان پر قربانی واجب ہونے کی شرائط  پائے جانے کی صورت میں قربانی واجب ہوتی ہے۔ لہٰذا یہ ذہن نشین کر لیں کہ قربانی لازم ہونے کے لئے کمانا شرط نہیں ہے۔ بہر حال شرائط کی موجودگی میں آپ کی زوجہ پر قربانی لازم ہوتی ہے تو قربانی کرنا آپ کی زوجہ ہی پر لازم ہو گا ، اس صورت میں وہ خود اپنی رقم سے قربانی کریں گی ، نہیں کریں گی تو گناہ بھی انہی کو ہوگا ، آپ اس وجہ سے گنہگار نہیں ہوں گے البتہ آپ اپنی زوجہ  کی اجازت سے اس کی قربانی کروا دیں  تو یہ عمل جائز ہے۔

   والد مرحوم نے قربانی کی وصیت نہیں کی تو ان کی طرف سے قربانی کرنا آپ پرلازم نہیں البتہ ان کے ایصال ثواب کے لیے قربانی کریں تو یہ عمل نیکی پر مشتمل ہے ۔ مگر جہاں بیوی پر قربانی واجب ہو اور بیوی کی اجازت سے آپ نے بیوی کی قربانی کرنی ہو اور ایک ہی قربانی اضافی کر سکتے ہیں تو بیوی کی طرف سے قربانی کریں اور قدرت ہو تو دونوں کی طرف سے کر دیں ۔

مفید معلومات کے لیے درج ذیل لنکس پر وزٹ فرمائیں:

https://www.daruliftaahlesunnat.net/ur/mediadetails/qurbani-kis-par-wajib-hai

https://www.daruliftaahlesunnat.net/ur/mediadetails/44182

https://www.daruliftaahlesunnat.net/ur/kitni-maliyat-ho-to-qurbani-wajib-hai-0502

https://www.daruliftaahlesunnat.net/fatawa_tasheer/ur/829

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم