Bary Janwer Ki Qurbani Me Kafir Ka Hissa Shamil Hoga To Kiya Hukum Hoga?

بڑے جانور کی قربانی میں کافر کا حصہ شامل ہو ،تو کیا حکم ہوگا

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی

فتوی نمبر:Web-322

تاریخ اجراء: 13ذوالقعدۃالحرام1443ھ/13جون2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    بڑے جانور میں اگر ایک حصہ کسی کافر کا شامل ہو،تو قربانی کا کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگربڑے جانور کے سات حصوں میں سے ایک حصہ بھی کسی کافر کا شامل ہو، تو کسی کی بھی قربانی ادا نہ ہو گی۔

    صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”گائے کے شرکا میں سے ایک کافر ہے یا ان میں ایک شخص کا مقصود قربانی نہیں ہے ،بلکہ گوشت حاصل کرناہے،تو کسی کی قربانی نہ ہوئی“(بہار شریعت ،حصہ15،صفحہ343،مطبوعہ مکتبہ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم