مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-599
تاریخ اجراء: 28رجب المرجب 1443ھ/02مارچ 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیاکوئی
شخص عقیقہ کی نیت کرکے،قصاب سےبکراکٹواکر،اس کاگوشت اہلسنت کےمدرسہ میں دےسکتاہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قربانی کی طرح عقیقے کے گوشت
میں بھی بہتر یہ ہے کہ اس کے تین حصے کیے جائیں
، ایک اپنے لئے رکھا جائے، ایک رشتہ داروں میں اور غریب
مسلمانوں میں تقسیم کیا جائے لیکن اگر کوئی شخص
سارا گوشت تقسیم کردیتا ہے یا سارا اپنے استعمال میں رکھ
لیتا ہے تو یہ بھی ناجائز نہیں ،لہٰذا آپ کا سارا
گوشت مدرسہ میں دے دینا بھی جائز ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟