فتوی نمبر:WAT-159
تاریخ اجراء:07ربیع الاول 1443ھ/14اکتوبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ہم فرانس میں ہیں یہاں عقیقے کا
جانور ذبح نہیں کرتے تو کیا ہم عقیقے کی بجائے یہ
رقم کسی غریب کو یا دعوت اسلامی کو دے سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عقیقہ کرنے کی سنت اسی وقت ادا ہو
گی ، جب اس کے لئے جانورکو ذبح کیا جائے گا ، صدقہ و خیرات کرنا
عقیقے کا بدل نہیں ہو سکتا، لہذا عقیقے کے لئے جانور ہی
ذبح کرنا ہو گا،ہاں اگر کسی علاقے میں ایسا نہ کر سکیں تو
کسی اور جگہ مثلا پاکستان وغیرہ میں کسی کو کہہ دیں
تاکہ وہ آپ کی اجازت سے ان بچوں کا یہاں پر عقیقہ کر
دیں۔ اور اگر عقیقے کے ساتھ ساتھ کسی نیک کام
میں بھی رقم خرچ کریں تو بہت اچھی بات ہے
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟