Waqf e Ghufran Se Kya Murad Hai ?

وقف غفران سے کیا مراد ہے؟

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2098

تاریخ اجراء: 04ربیع الثانی1445 ھ/20اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سورۂ یس میں وقف ِغفران آتا ہے، اس سے کیا مراد  ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وقفِ غفران کے متعلق جامع الوقف  میں ہے:"یہ بھی قرآن مجیدکے حاشیہ پرمرسوم ہے،ایسی جگہ وقف کرنے سے معنی کی وضاحت اور سننے والے پر بشاشت  پیدا ہوتی ہے ، اسی لیے  اس کو وقف غفران کہتے ہیں ، یہاں وصل سے وقف  بہتر ہے ۔ "

   اس کے حاشیہ نافع الوقف  میں ہے : "(یہ وقف )بعض اوقات ایسی جگہوں پر واقع ہیں  کہ اگر اس پر وقف کر کے دعا کی جائے،تو قبول ہوتی  ہے ،اس لیے ایسے وقف کو وقفِ غفران کہتے ہیں،وقفِ غفران ایک وقفِ سماعی ہے جو معنوی اعتبار سے ایسے محل پر واقع ہوتا  ہے کہ اگر واقف اور سامع  وہاں پر دعا مانگے  تو قبول ہوجاتی ہے۔"(نافع الوقف   از  قاری مختار احمد رضوی صاحب، صفحہ 43 ، 44 ، مطبوعہ دار العلوم  مخدومیہ ، اوشیورہ  برج جو گیشوری ، ویسٹ ممبی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم