مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری
فتوی نمبر:WAT-2063
تاریخ اجراء: 25ربیع الاول1445 ھ/12اکتوبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سوال میں بیان
کردہ حدیث کا متن اور ترجمہ مع
حوالہ درج ذیل ہے:
حضور نبی کریم صلی
اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:” اِنَّ اللّٰهَ قَالَ:
مَنْ عَادَى لِي
وَلِيًّا فَقَدْ اٰذَنْتُهُ بِالحَرْبِ، وَمَا تَقَرَّبَ اِلَيَّ
عَبْدِي بِشَيْءٍ اَحَبَّ اِلَيَّ مِمَّا افْتَرَضْتُ عَلَيْهِ، وَمَا
يَزَالُ عَبْدِي يَتَقَرَّبُ اِلَيَّ بِالنَّوَافِلِ حَتّٰى
اُحِبَّهُ، فَاِذَا اَحْبَبْتُهُ كُنْتُ سَمْعَهُ الَّذِي يَسْمَعُ بِهٖ، وَبَصَرَهُ
الَّذِي يُبْصِرُ بِهٖ، وَيَدَهُ الَّتِي يَبْطِشُ
بِهَا، وَرِجْلَهُ الَّتِي يَمْشِي بِهَا“ یعنی اللہ تعالیٰ
ارشاد فرماتا ہے: جو میرے کسی ولی سے دشمنی رکھے میں
اس سے جنگ کا اِعلان کرتا ہوں اور میرا بندہ جن چیزوں سے میرا
قُرب حاصل کرتا ہے ،ان میں فرائض سے زیادہ مجھے کوئی شے پسند نہیں
اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے سے میرے قریب ہوتا رہتا
ہےحتّٰی کہ میں اسے اپنا مَحبوب بنا لیتا ہوں، پھر جب اس
سے محبت کرتا ہوں ،تو میں اس کے کان ہوجاتا ہوں، جن سے وہ سنتا ہے اور اس کی
آنکھیں ہوجاتا ہوں ،جن سے وہ دیکھتا ہے اور اس کے ہاتھ ہوجاتا
ہوں ،جن سے وہ پکڑتا ہے اور اس کے پاؤں ہو جاتا ہوں ،جن سے وہ چلتا ہے۔(صحیح بخاری ،حدیث
6502،ج 8،ص 105،دار طوق النجاۃ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟