Taw'wuz Quran Pak Ki Ayat Hai Ya Nahi ?

اعوذ باللہ، قرآن پاک کی  آیت ہے یا نہیں؟

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1985

تاریخ اجراء: 18صفرالمظفر1445ھ /05ستمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا   "اعوذ باللہ  من الشیطن الرجیم  "قرآن پاک کی  آیت ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   "اعوذ با للہ من الشیطن الرجیم" قرآن پاک کی  آیت  نہیں ہے،البتہ حدیث پاک میں موجودہے۔نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کے غصہ کرنے کے وقت  ارشادفرمایا:"مجھے ایساکلمہ معلوم ہے کہ اگریہ اسے پڑھ لے تواس کی یہ کیفیت ختم ہوجائے ،یعنی اگروہ یہ  پڑھ لے :اعوذ با للہ من الشیطن الرجیم "(صحیح البخاری ،کتاب الادب،باب الحذرمن الغضب،ج08،ص28،حدیث نمبر:6115،دارطوق النجاۃ)

   نیزقرآن پاک میں فرمایاگیاہے کہ :" تو جب تم قرآن پڑھو تو اللہ کی پناہ مانگو شیطان مردود سے۔"تواس حکم قرآنی پرعمل کرنے کے لیے قرآن پاک کی تلاوت کرتے وقت  اعوذباللہ پڑھی جاتی ہے کہ اس کامطلب ہے :"میں اللہ تعالی کی پناہ مانگتاہوں شیطان مردودسے ۔"

   قرآن پاک میں ارشادخداوندی ہے :( فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ) ترجمہ کنزالایمان: تو جب تم قرآن پڑھو تو اللہ کی پناہ مانگو شیطان مردود سے۔(سورہ  نحل،پ14،آیت 98)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم