Tashahhud Mein Ungli(finger) Uthane Ka Hadees Se Saboot

تشہدمیں انگلی اٹھانے کاثبوت

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1545

تاریخ اجراء: 12رمضان المبارک1444 ھ/03اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاتشہدمیں انگلی اٹھاناقرآن وحدیث سے ثابت ہے اورکیایہ واجب ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   التحیات میں کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے  شہادت کی اُنگلی کے ذریعے اشارہ کرنا سنت ہے اور یہ  صحیح احادیثِ مبارکہ سے ثابت ہے اور اِس کا درست طریقہ یہ ہے کہ جب نمازی التحیات میں کلمہ شہادت(اَشْهَدُ اَن لَّا اِلٰهَ اِلَّا ﷲ) پر پہنچے ، تو دائیں ہاتھ کی سب سے چھوٹی اور ساتھ والی اُنگلی بند کرے، انگوٹھے اور بیچ کی اُنگلی کا حلقہ بنائے اور” لَا “پر شہادت  کی اُنگلی اٹھائے اور” اِلَّااللہ  پررکھ دے اورسب اُنگلیاں پہلےکی طرح سیدھی کرلے ۔

   مسلم شریف میں ہے:عن عامر بن عبد اللہ  بن الزبير، عن أبيه، قال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا قعد يدعو، وضع يده اليمنى على فخذه اليمنى، ويده اليسرى على فخذه اليسرى، وأشار بإصبعه السبابة، ووضع إبهامه على إصبعه الوسطى۔ترجمہ:حضرت عامر اپنےوالد حضرت  عبدا للہ  بن زبیر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب قعدہ  میں بیٹھتےتوکلمہ پڑھتے ،تو اپنا دایاں  ہاتھ اپنی دائیں ران پر اور اپنا بایاں  ہاتھ اپنی بائیں ران پر رکھتے اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے اور انگوٹھے کو درمیان والی اُنگلی پر رکھتےیعنی انگوٹھے اور انگلی کا  حلقہ بنا لیتے  ۔(صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ   باب صفۃ الجلوس فی الصلا ة ، جلد 1 ، صفحہ 260 ،  مطبوعہ :لاھور )

   رد المحتار میں ہے” أنها سنة، يرفعها عند النفي ويضعها عند الاثبات، وهو قول أبي حنيفة ومحمد، وكثرت به الآثار والاخبار فالعمل به أولى “ ترجمہ:التحیات میں شہادت کی انگلی  اٹھانا سنت ہے،نفی(یعنی لفظ "لا") پر اٹھائے اور اثبات( یعنی ’’الا اللہ ‘‘)پر رکھ دے ،یہی امام اعظم ابو حنیفہ اور امام محمد علیھما الرحمہ کا قول ہے ،اِسی پر کثیر احادیث و آثار مروی ہیں ،لہٰذا اِسی پر عمل اولیٰ  ہے۔(ردالمحتار مع  الدرالمختار، کتاب الصلاۃ ،باب صفۃ الصلاۃ،  ج 2، ص 266، مطبوعہ  :کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم