Surah Nisa Ki Ayat 119 Mein Janwar Ke Kaan Cheerne Se Kya Murad Hai ?

سورہ نسا کی آیت 119 میں جانور کےکان چیرنے سے کیا مراد ہے ؟

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1445

تاریخ اجراء: 18رجب المرجب1445 ھ/30جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سورہ نسا کی آیت نمبر 119 میں جانور کےکان چیرنےکا ذکر ہے، اس کان چیرنے سے کیا مراد ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قرآن کریم کی سورۂ نسا میں ہے :’’وَّ لَاُضِلَّنَّهُمْ وَ لَاُمَنِّیَنَّهُمْ وَ لَاٰمُرَنَّهُمْ فَلَیُبَتِّكُنَّ اٰذَانَ الْاَنْعَامِ ‘‘ترجمۂ کنز العرفان : اور میں ضرور انہیں گمراہ کروں گا اور انہیں امیدیں دلاؤں گا اور میں انہیں ضرور حکم دوں گا تو یہ ضرور جانوروں کے کان چیریں گے۔(پارہ:5،سورۃ النساء،آیت:119)

   یہاں کان چیرنے سے مراد بتوں کے نام پر کان چیرنا ہے، یعنی کفار بعض جانوروں کو بتوں کے لئے مخصوص کردیا کرتے تھے اور علامت کے طور پر ان کے کان چیردیتے تھے، تو اس سے منع کیا گیا اور اسے شیطان  کا عمل کہا گیا کیونکہ یہ بتوں کے لئے تھا۔

   تفسیر صراط الجنان میں ہے :’’یہ شیطان کا قول ہے کہ اس نے کہا میں لوگوں کو حکم دوں گا کہ وہ بتوں کے نام پر جانوروں کے کان چیریں یا اس طرح کی دوسری حرکتیں کریں۔ چنانچہ لوگوں نے ایسا ہی کیا کہ اونٹنی جب پانچ مرتبہ بچہ جن دیتی تو وہ اس کو چھوڑ دیتے اور اس سے نفع اٹھانا اپنے اوپر حرام کرلیتے اور اس کا دودھ بتوں کے لئے وقف کر دیتے اور اس کو بَحِیرہ کہتے تھے۔ شیطان نے اُن کے دِل میں یہ بات ڈال دی تھی کہ ایسا کرنا عبادت ہے۔‘‘(صراط الجنان،جلد:2،صفحہ:311،مکتبۃ المدینہ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم