Surah Baqarah Ki Tilawat Ki Fazilat

 

سورہ بقرہ کی تلاوت کے فضائل

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3378

تاریخ اجراء: 16جمادی الاخریٰ 1446ھ/19دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ   سورہ بقرہ پڑھنے کی کیا فضیلت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سورہ بقرہ پڑھنے کے بہت سارے فضائل ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں کہ :

(الف)قیامت کے دن سورہ بقرہ اورسورہ آل عمران اپنے پڑھنے والوں پر سایہ کریں گی اوران کی  شفاعت کریں گی  ۔

(ب)اللہ تعالی کی رحمت سے امیدہے کہ سورہ بقرہ پڑھنے والاجادوکے اثرسے محفوظ رہےگا ۔

(ج)جس گھر میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے، شیطان وہاں سے بھاگتا ہے ۔

   چنانچہ صحیح مسلم شریف میں ہے :” أبو أمامة الباهلي، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: اقرءوا القرآن فإنه يأتي يوم القيامة شفيعا لأصحابه، اقرءوا الزهراوين البقرة، وسورة آل عمران، فإنهما تأتيان يوم القيامة كأنهما غمامتان، أو كأنهما غيايتان، أو كأنهما فرقان من طير صواف، تحاجان عن أصحابهما، اقرءوا سورة البقرة، فإن أخذها بركة، وتركها حسرة، ولا تستطيعها البطلة “ترجمہ :حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،کہتے ہیں کہ میں نےحضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کو فرماتے ہوئے سنا:قرآن مجید کی تلاوت کیا کرو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنی تلاوت کرنے والوں کی شفاعت کرے گا۔اور دوروشن سورتیں(یعنی) سورہ بقرہ اور سورہ آل عمران پڑھا کرو کیونکہ یہ دونوں قیامت کے دن اس طرح آئیں گی، جس طرح دو بادل ہوں یا دو سائبان ہوں یا دو اڑتے ہوئے پرندوں کی قطاریں ہوں اور یہ دونوں سورتیں اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کریں گی۔سورہ بقرہ پڑھا کرو کیونکہ اس کو پڑھتے رہنے میں برکت ہے اور نہ پڑھنے میں (ثواب سے محروم رہ جانے پر) حسرت ہے اور اہل باطل اس کی طاقت نہیں رکھتے۔(صحیح مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا،باب فضل قرأۃ القرآن و سورۃ البقرۃ،حدیث:252۔(804)،ص239،دار الحضارۃ)

   اس کے تحت مرقاۃ المفاتیح میں ہے” ويمكن أن يقال: معناه لا تقدر على إبطالها أو على صاحبها السحرة“ترجمہ:اوریہ کہاجاسکتاہے کہ :اس کا معنی یہ  ہےکہ جادوگر اس کااثرزائل کرنے پر قادر نہیں یا اس کے پڑھنے والے پر جادو کرنے پر قادر نہیں۔(مرقاۃ المفاتیح،ج 4،ص 1461،دار الفكر، بيروت)

   مزید صحیح مسلم شریف میں ہے ”عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: لا تجعلوا بيوتكم مقابر، إن الشيطان ينفر من البيت الذي تقرأ فيه سورة البقرة“ ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ اور شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے، جس میں"سورہ بقرہ" کی تلاوت کی جاتی ہے۔ (صحیح مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا،باب استحباب صلاۃ النافلۃ فی بیتہ ، حدیث:212۔(780)،ص234،دار الحضارۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم