Quran Pak Yaad Kar Ke Bhula Dene Ki Waeed

قرآن پاک یادکرکے بھلادینے کی وعید

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1536

تاریخ اجراء: 08رمضان المبارک1444 ھ/30مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کوئی قرآن پاک یاد کرکے بھول جائے تو اس کی کیا وعید ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قرآن پاک حفظ کر کے بھلا دینے والوں کے متعلق  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”میری اُمت کے ثواب مجھ پر پیش کیے گئے یہاں تک کہ تِنکا کہ آدمی جسے مسجد سے نکالتا ہے اور میری اُمّت کے گناہ میرے حُضُور پیش کیے گئے تو میں نے اِس سے بڑا گناہ نہیں  دیکھا کہ آدمی کو قرآن کی ایک سُورت یا آیت یاد ہو اورپھر وہ اُسے بُھلا دے۔" (تِرْمِذی،کتاب فضائل القرآن، ،ج04،ص420،حدیث:2925)

   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”جس نے قرآنِ پاک پڑھ کر یاد کیا اور پھر اُس کو بھول جائے تو قیامت کے دن اللہ  عَزَّ وَجَلَّ کے پاس کوڑھی ہو کرآئے گا۔"(اَبوداود،کتاب الوتر،باب التشدید فیمن حفظ القرآن ثم نسیہ،ج02، ص107، حدیث:1474)

   فتاوی رضویہ میں ہے” زید پرلازم کہ اس قسم کی خرافات اور گستاخیوں سے بازآئے اور خلاف حکم اﷲ اوراﷲ کے رسول کے لوگوں کو حفظ کلام اﷲ سے نہ روکے بلکہ ترغیب دے اور جہاں تک ہوسکے اس کے پڑھانے اور حفظ کرانے اور خود یادرکھنے میں کوشش کرے تاکہ وہ ثواب جو اس پر موعود ہیں حاصل ہوں اور روزقیامت اندھا کوڑھی ہوکر اُٹھنے سے نجات پائے۔"(فتاوی رضویہ،ج 23،ص 647،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم