Quran Pak Me Qif Ki Alamat Kis Liye Hoti Hai ?

قرآن پاک میں ”قف“ کی علامت کس لئے ہوتی ہے؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-153

تاریخ اجراء: 11 رمضان المبارک1443 ھ/13اپریل022 2 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ دوران قراءت کسی جگہ پر لفظ   ”قف “ لکھاہوتاہے کیااس جگہ ٹھہر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تلاوت کے دوران یہ علامت آجائے تو ٹھہر جاناچاہیے ، اس لیے کہ یہ علامت وہاں استعمال کی جاتی ہے جہاں پڑھنے والے کے ملاکر پڑھنے کا احتمال ہوتاہے ،لہذا  اس علامت کے ذریعے اس  طرف اشارہ مقصودہوتاہے کہ یہاں ملاکرپڑھنے کے بجائے ٹھہرناچاہیے۔

   مفتی ہاشم صاحب کی کتاب نصاب التجویدمیں ہے:قف۔ یہ علامت اس طرف اشارہ کرتی ہے کہ یہاں پرٹھہرجاؤ۔لہذا ٹھہر جانا چاہیے۔ (نصاب التجوید،صفحہ61،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم