Quran Pak Ke Kisi Harf Ka Inkar Karne wale Ka Hukum

قرآن مجیدکے کسی حرف کاانکارکرنا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1540

تاریخ اجراء:13رمضان المبارک1444 ھ/04اپریل2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قرآن مجید  کے ایک لفظ کا بھی انکار کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      قرآن مجید کا ایک لفظ تو ایک لفظ ہے ایک حرف کا انکار کرنےو الا بھی قطعی یقینی کافر ومرتد ہے۔ ایسا کہ جو اس کے کفر میں شک کرے وہ بھی قطعی یقینی کافر ومرتد ہے۔  منکر قرآن پر کفرکا فتوی خود رب ذو الجلال نے قرآن مجید میں ارشاد  فرمایا ہے۔﴿  مَا یُجَادِلُ فِیْۤ اٰیٰتِ اللّٰهِ اِلَّا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا﴾ ترجمہ: کنزالایمان: اللہ کی آیتوں میں جھگڑا نہیں کرتے مگر کافر ۔(پارہ24، المومن: 04)

   امام قاضی عیاض شفا شریف میں بہت سے یقینی اجماعی کفر بیان کرکے فرماتے ہیں:" وکذلک من انکر القراٰن او حرفا منہ ۔"ترجمہ: اوراسی طرح وہ بھی قطعاً اجماعاًکا فر ہے جو قرآن عظیم یا اس کے کسی حرف کا انکار کرے ۔(الشفا بتعریف حقوق المصطفٰی،القسم الرابع،الباب الثالث فی حکم من سب ۔۔الخ،الفصل الرابع فی بیان ما ھو من المقالات۔۔الخ،ج 2،ص 614،دار الفیحاء،عمان)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم