Quran Pak Me Mor (Peacock) Ka Par Rakhna Sahi Hai Ya Nahi

قرآنِ پاک میں مور کا پر رکھنا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-385

تاریخ اجراء:       29ذو الحجۃلحرام1443 ھ  /29جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مور کا پر ناپاک نہیں ؟ کیا اسے قران پاک میں نشانی کے طور پر رکھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر ظاہری نجاست نہ لگی ہوتومورکے پر پاک ہیں ، انہیں قرآن پاک میں رکھنے میں شرعاً حرج نہیں۔ جیساکہ ملفوظات امیرِ اہلسنت قسط 24  میں ہے:”قرآنِ پاک میں مور کا پَر رکھنے میں حرج نہیں کیونکہ اس میں بے ادبی کا تصور نہیں ہوتا ۔(کتے کے متعلق شرعی احکام، صفحہ 13، مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم