مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3300
تاریخ اجراء: 25جمادی الاولیٰ 1446ھ/28نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
حدیث شریف میں جہاں کہیں اس طرح آیا ہے کہ جس نے ایسا کام کیا وہ ہم میں سے نہیں، تو اس سے کیا مراد ہے ؟مجھے کسی نے کہا تھا کہ کفر لگتا ہے اور یہ بھی کہ مسلسل نافرمانی کرنا بھی کفر ہے۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اس طرح کی احادیث میں وارد الفاظ "وہ ہم میں سے نہیں" کا مفہوم بیان کرتے ہوئے حضرت علامہ بدر الدین عینی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ القَوی لکھتے ہیں:”بمعنى:ليس على سيرتنا او ليس بمهتد بهدينا ولا بمتخلق با خلاقنا“ ترجمہ:اس سے مراد یہ ہے کہ وہ ہماری سیرت پر عمل پیرا نہیں، ہماری دی ہوئی ہدایت پرگامزن نہیں اور ہمارے اخلاق سے آراستہ نہیں۔(شرح سنن ابی داود للعینی،جلد5، صفحہ385، مطبوعہ مكتبة الرشد ، رياض)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان لکھتے ہیں:”ہماری جماعت سے یا ہمارے طریقہ والوں سے یا ہمارے پیاروں سے نہیں یا ہم اس سے بیزار ہیں وہ ہمارے مقبول لوگوں میں سے نہیں،یہ مطلب نہیں کہ وہ ہماری اُمت یا ہماری ملت سے نہیں، کیونکہ گناہ سے انسان کافر نہیں ہوتا ،ہاں! جو حضرات انبیائے کرام (عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام)کی توہین کرے وہ اسلام سے خارِج ہے۔(مراۃ المناجیح،جلد6، صفحہ560، مطبوعہ ضیاء القرآن، پبلی کیشنز، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟