Moseeqi Aur Aalat e Moseeqi Ke Mutalliq Hadees

موسیقی اورآلات موسیقی کے متعلق حدیث

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1911

تاریخ اجراء:01صفرالمظفر1445ھ/19اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   موسیقی اور آلاتِ موسیقی کے متعلق حدیث اور اعلی حضرت رحمہ اللہ  نے کیا فرمایا ہے، جائز ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس پر احادیث اور اعلٰی حضرت رحمہ اللہ کا فتوی درج ِ ذیل ہے:

   سنن ابی داؤد میں ہے:”و عن نافع  قال:سمع ابن عمر مزمارا قال: فوضع أصبعيه في أذنيه وناء عن الطريق وقال لي: يا نافع هل تسمع شيئا؟ فقلت: لا، قال:فرفع أصبعيه عن أذنيه و قال: كنت مع النبی صلى الله عليه وسلم فسمع مثل ھذا فصنع مثل ھذا “ترجمہ:حضرت نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ راستے سے گزرے تو  آلات  موسیقی کی آواز آپ کے کانوں میں پڑی ، آپ رضی اللہ عنہ نے کانوں میں انگلیاں ڈال دیں  اور اس راستے سے ہٹ گئے پھر مجھ سےکہا:اے نافع! کیا تمہیں آواز آرہی ہے؟ میں نے کہا: نہیں، تو انہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں سے ہٹائیں اور کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے ساتھ تھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے  اسی طرح کی آواز سنی تو اسی  طرح کا عمل کیا۔(سنن ابی داؤد،ج4،ص281، مطبوعہ بیروت)

   مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:”قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :ان فی امتی خسفاً و مسخاً و قذفاً۔ قالوا: یا رسول اللہ وھم یشھدون أن لا الہ الا اللہ؟ فقال: نعم، اذا ظھرت المعازف والخمور ولبس الحریر“ ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں خسف (زمین میں دھنسا دینا) مسخ (شکلیں بگڑجانا) اور قذف (پتھروں کی بارش) (بھی) ہوگا۔ صحابہ رضی اللہ عنھم نے عرض کی یا رسول اللہ درآنحالیکہ وہ اس کی گواہی دیتے ہوں گے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں؟ تو فرمایا: ہاں، جب ان میں آلاتِ موسیقی‘ شراب نوشی اور ریشم کا استعمال عام ہوجائے گا۔(مصنف ابن ابی شیبۃ،جلد7،صفحہ501، طبع ریاض)

   امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن ارشادفرماتے ہیں:”مزامیر(یعنی گانے بجانے کے آلات) حرام ہیں ۔ صیح بخاری شریف کی حدیث صحیح میں حضوراقدس صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم نے ایک قوم کاذکرفرمایا:یستحلون الحر والحریر والمعازف" زنا اور ریشمی کپڑوں اور باجوں کو حلال سمجھیں گےاور فرمایا: وہ بندراور سورہوجائیں گے۔ ہدایہ وغیرہ کتب معتمدہ میں تصریح ہے کہ مزامیر حرام ہیں۔ حضرت سلطان الاولیاء محبوب الٰہی نظام الحق والدّین رضی اﷲ تعالی عنہ فوائد الفوادشریف میں فرماتے ہیں: مزامیر حرام است۔(یعنی گانے بجانے کے آلات حرام ہیں ۔ )"(فتاوی رضویہ ،جلد24، صفحہ138،رضافاؤنڈیشن،لاهور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم