Momin Masjid Me Aese Hai Jese Machli Pani Me Kya Ye Hadees Sahi Hai ?

’’مومن مسجد میں ایسے ہے جیسے مچھلی پانی میں الخ ‘‘            کیا یہ حدیث ہے ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

مصدق: مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری

فتوی نمبر: Nor-11941

تاریخ اجراء: 03جمادی الاُخریٰ 1443 ھ/07جنوری 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ ہم نے یہ مثال بارہاسنی ہے کہ’’المومن فی المسجدکالسمک فی الماء والمنافق فی المسجد کالطیرفی القفص ‘‘ یعنی مومن مسجدمیں ایسے خوش ہوتاہے جیسے مچھلی پانی میں خوش رہتی ہے اور منافق ایسے ہوتاہے جیسے پرندہ پنجرے میں ہوتاہے ۔ کیا یہ الفاظ حدیث پاک میں واردہوئے ہیں ؟مجھے کسی نے بتایاتھاکہ یہ حدیث کے الفاظ نہیں ہیں ۔ برائےکرم اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

  معتبرائمہ نے اس روایت کے بارے میں واضح طوپر صراحت فرمائی ہے کہ یہ روایت ہمیں کتبِ حدیث میں نہیں ملی، لہذا  اسے حدیث نہیں کہہ سکتے،البتہ معتبرکتب میں مالک بن دیناراور نزال بن سبرہ رحمہمااللہ کے حوالے سے اسے نقل کیاگیاہے،لہذا بطورمقولہ اس کو بیان کیاجاسکتاہے ۔

  کشف الخفاء میں ہے:المومن فی المسجدکالسمک فی الماء والمنافق فی المسجد کالطیر فی القفص لم اعرفہ حدیثا وان اشتھربذلک ویشبہ ان یکون من کلام مالک بن دینار فقد نقل  المناوی عنہ انہ قال المنافقون فی المسجد کالعصافیر فی القفص“ یعنی : مومن مسجدمیں ایساہے جیسے مچھلی پانی میں اور منافق مسجدمیں ایساہے جیسے پرندہ پنجرے میں۔ میں نے ایسی کوئی حدیث نہیں پائی ، اگرچہ لوگوں میں یہ بات مشہورہے اوریہ بات مالک بن دینارکے کلام کے مشابہ ہے ، امام مناوی نے مالک بن دینارکے حوالے سے نقل کیاکہ منافقین کی مثال  مسجد میں ایسے ہے جیسے چڑیاں پنجرے میں قید ہوں ۔ (کشف الخفاء ،جلد2،صفحہ294،داراحیاء التراث)

  فیض القدیرمیں ہے:قال مالک بن دینار:المنافقون فی المساجد کالعصافیر فی القفصیعنی  مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:منافق مسجدمیں ایسے ہیں، جیسے چڑیاں پنجروں میں۔ (فیض القدیر ،جلد3،صفحہ217،دارالکتب العلمیہ بیروت)

  لمعات التنقیح میں ہے:قدورد: المومن فی المسجدکالسمک فی الماء“ یعنی یہ بات منقول ہے کہ مومن مسجدمیں ایساہے جیسے مچھلی پانی میں ۔ (لمعات  التنقیح ،جلد1،صفحہ182،دارالنوادر،دمشق)

  حسن التنبہ لماوردفی التشبہ میں ہے : قرأت فی بعض المجامیع حدیثا المومن فی المسجدکالسمک فی الماء والمنافق فی المسجدکالطیرفی القفص  ولم اجدہ فی کتب الحدیث مع التطلب ولکن معناہ صحیح یشھدلہ الحدیث المتقدم اذا رایتم الرجل یعتادالمسجدفاشھدوالہ بالایمان“یعنی میں نے  کسی جگہ حدیث پڑھی کہ مومن مسجدمیں ایساہے جیسے مچھلی پانی میں ہوتی ہے اورمنافق مسجدمیں ایساہے جیسے پرندہ پنجرے میں ۔ لیکن میں نے تلاش کے باوجود کتب احادیث میں اس روایت کو موجودنہ پایا،لیکن اس کا معنی درست ہے ،اور پیچھے گزری ہوئی حدیث اس کی تائیدکرتی ہے کہ جب تم کسی  شخص کو مسجدمیں جانے کا عادی دیکھوتو اس کےایمان کی گواہی دو۔(حسن التنبہ لماوردفی التشبہ، جلد12،صفحہ92،دارالنوادر،سوریا)

  تنبیہ الغافلین میں ہے:قال النزال بن سبرۃ المنافق فی المسجدکالطیرفی القفص“یعنی نزال بن سبرہ نے فرمایا:منافق مسجدمیں ایسے ہے جیسے پرندہ پنجرے میں ۔ (تنبیہ الغافلین،صفحہ235،مطبوعہ قاھرۃ)

  مرقاۃ المفاتیح میں بطور مقولہ بیان کیا:المومن فی المسجدکالسمک فی الماء والمنافق فی المسجدکالطیرفی القفص“ یعنی  مومن مسجدمیں ایسے خوش ہوتاہے جیسے مچھلی پانی میں خوش رہتی ہے اور منافق  ایسے ہوتاہے جیسے پرندہ پنجرے میں ہوتاہے ۔(مرقاۃ المفاتیح ،جلد2،صفحہ594،دارالفکر بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم