"Momin Ki Qabar Jannat Ke Baghat Mein Se Ek Bagh" Kya Ye Hadees Hai ?

"مؤمن کی قبر جنت کے باغات میں سے ایک باغ"حدیث کا حوالہ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2408

تاریخ اجراء: 15رجب المرجب1445 ھ/27جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اس طرح کی کوئی حدیث پاک موجود ہے جس میں فرمایا گیا ہو کہ مؤمن کی قبر جنت کے باغات میں سے ایک باغ ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدیث پاک میں یہ موجود ہے کہ قبر جنت کےباغات میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا۔ اس کے تحت شارحین نے فرمایا کہ قبر اہل ایمان کے لئے باغ ہے،اور کافر اور فاجروں  کے لئے جہنم کا گڑھا ۔

   سنن ترمذی میں  ہےسرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” إنما القبر روضة من رياض الجنة أو حفرة من حفر النار“قبر جنت کے باغات میں سے ایک باغ  یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے۔(سنن ترمذی، ج04،ص220،دار الغراب الاسلامی، بیروت)

   تنویر شرح جامع الصغیر میں ہے:” (إنما القبر روضة من رياض الجنة) لأهل الإيمان (أو حفرة من حفر النار) لأهل الكفر والفجور“اہل ایمان کے لئے قبر جنت کے باغات میں سے ایک باغ ہے،اور اہل کفر و فجور کے لئے جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے۔(التنویر شرح جامع الصغیر،ج03،ص205،مکتبۃ دار السلام، ریاض)

   مرأۃ المناجیح میں ہے:” مؤمن کی قبر میں جنت کی خوشبوئیں وہاں کی ترو تازگی آتی رہتی ہیں،کافر کی قبر میں دوزخ کی گرمی وہاں کی بدبو پہنچتی رہتی ہے۔ “(مرأۃ المناجیح ،ج07،ص130،قادری پبلشرز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم