مجیب: مولانا جمیل احمد غوری
عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1312
تاریخ اجراء: 08جمادی الثانی1445
ھ/22دسمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا یہ روایت درست ہے کہ کانوں میں
انگلیاں ڈالنے سے جو آواز آتی ہے وہ حوض کوثر کی آواز ہے؟ نیز
وہ حوض کوثر کے مشابہ ہے یا بعینہ وہ آواز ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حضرت
سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کانوں
میں انگلیاں ڈالنے سے آنے والی آواز حوضِ کوثر کی آواز
ہے، البتہ یہ بعینہٖ وہی آواز نہیں بلکہ اس کے مشابہ آواز ہے۔
چنانچہ علامہ بدر الدین عینی
حنفی رحمۃ اللہ علیہ شرح سنن ابی داؤد میں فرماتے
ہیں: ” وعن عائشۃ:من أراد أن یسمع خریرہ فلیدخل إصبعیہ فی
أذنیہ“یعنی حضرت سیدتنا عائشہ
صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے (آپ فرماتی ہیں):
جو اس کے (یعنی آبِ کوثر کے) بہنے کی آواز سننے کا ارادہ کرے وہ
اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں داخل کرے۔(شرح سنن أبی داؤد للعینی،جلد2،صفحہ483،تحت
الحدیث:462،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)
امام
قَسطلانی رحمۃ اللہ علیہ بخاری شریف کی شرح
’’ارشاد الساری‘‘ میں امام مزی رحمۃ اللہ علیہ کے
حوالے سے فرماتے ہیں: ”روی عن
عائشۃ بسند جید ثابت: من أراد أن یسمع خریر الکوثر
فلیجعل إصبعیہ فی أذنیہ“ أی یسمع مثل
خریر الکوثر“یعنی
حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے ثابت شدہ جید
سند سے روایت ہے (آپ فرماتی ہیں): جو آبِ کوثر کے بہنے کی
آواز سننے کا ارادہ کرے وہ اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں
ڈالے۔‘‘ (امام مزی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں) وہ
آب کوثر کے بہنے کی آواز کی مِثْل آواز سنے گا۔(ارشاد الساری شرح صحیح البخاری،جلد5،صفحہ288،تحت
الحدیث:3259، المطبعۃ الکبری الأمیریۃ،مصر)
کنز
العمال میں حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے
روایت ہے،آپ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:” إذا جعلت أصبعيك فی أذنيك سمعت خرير الكوثر “ یعنی جب تو اپنی
انگلیاں اپنے کانوں میں ڈالے تو آب کوثر کے بہنے کی آواز سنے گا
۔(کنز العمال، جلد14،صفحہ425،الحدیث:
39156،مؤسسۃ الرسالۃ،بیروت)
اس کے تحت علامہ عبد الرؤف مناوی
رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”أی مثل تصویتہ
فی جریہ فقد قال بعض الحفاظ: معناہ من أحب أن یسمع مثل
خریر الکوثر أو شبھہ فلیفعل ذلک“ یعنی بہنے
میں حوضِ کوثر کے آواز کرنے کے مِثْل
آواز
کہ تحقیق بعض حفاظِ حدیث نے
فرمایا: اس کا معنی یہ ہے کہ جسے یہ پسند ہو کہ وہ آب کوثر کے بہنے کی آواز کی مِثْل یا اس
کے مشابہ آواز سنے تو وہ ایسا
کرے۔(التیسیر شرح
جامع الصغیر،جلد1،صفحہ89،مکتبۃ الامام الشافعی،الریاض)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟