Kya Hazrat Ali رضی اللہ عنہ Ke Liye Suraj Ka Palatna Sahi Hai ?

کیا  حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لئے سورج کا پلٹنا صحیح ہے؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1927

تاریخ اجراء:04صفرالمظفر1445ھ/22اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

        حضرت علی مرتضی ٰ شیر خدا کرم اللہ وجہہ الکریم کی نمازِ عصر قضاء ہونے پر حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نےسورج پلٹایا تھا یہ واقعہ  کس معتبر عالم نے ذکر کیا ہے اور کس کتاب میں ہے  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ  مشہور واقعہ معتبر  علماء کرام اور محدثین و مفسرین کرام نے ذکر فرمایا ہے ،چنانچہ اس واقعہ کو  حافظ ابن حجر عسقلانی علیہ الرحمۃ نے بحوالہ  امام ابو عبد اللہ حاکم نیشاپوری و امام بیہقی فتح الباری میں ،امام محمد بن عبد الباقی زرقانی نے شرح المواھب میں ،علامہ آلوسی علیہ الرحمۃ نے روح المعانی میں ،علامہ قرطبی نے الجامع لاحکام القرآن میں ،علامہ بدر الدین العینی نے عمدۃ القاری میں ،علامہ ا بو عبد للہ وشتانی مالکی نے اکمال اکمال المعلم میں ذکر فرمایا ہے اور سب نے اس کی توثیق فرمائی اور اس واقعہ کو  موضوع کہنے والوں کا رد کیا ہے۔ملاحظہ ہو:(فتح الباری،ج 06،ص 221،222،مطبوعہ لاہور) (روح المعانی،ج23،ص 193،194،دار احیاء التراث العربی)(الجامع لاحکام القرآن،ج15،ص 195،مطبوعہ ایران)(عمدۃ القاری، ج15،ص 43،مطبوعہ ادارہ الطباعۃ المنیریۃ)(اکمال اکمال المعلم،ج05،ص58،دار الکتب العلمیۃ بیروت)

   نوٹ:اس واقعہ کی بہت عمدہ تحقیق،علامہ عبد المصطفٰی اعظمی علیہ الرحمۃ نے اپنی مشہور زمانہ کتاب” سیرت مصطفٰی“ میں کی ہے ،اس کا مطالعہ فرمائیں۔(سیرت مصطفٰی،ص 722 تا 726،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم