Jannat Mein Sab Jawan Honge Is Ka Hawala

 

جنت میں سب جوان ہوں گے، اس کا حوالہ

مجیب:مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2954

تاریخ اجراء: 04صفر المظفر1446 ھ/10اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم عموماً سنتے ہیں کہ جنت میں بچے اور بوڑھے سب جوان ہوکر جائیں گے، تو اس کی قرآن وحدیث سے کیا دلیل ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جنّت میں جو بھی جائے گاچاہے دنیا میں بچہ تھا یا بوڑھا ، سب جوان ہوں گے اور تیس(30)سال کے معلوم ہوں گے۔چنانچہ سنن  ترمذی میں  حدیث پاک ہے :” عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من مات من أهل الجنة من صغير أو كبير يردون بني ثلاثين في الجنة “ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو اہل جنت میں سے فوت ہوگا ،چاہے چھوٹا ہو یا بڑا ،وہ  جنت میں تیس سال کا کردیا جائے گا۔(سنن الترمذی،رقم الحدیث 2562،ج 4،ص 695،مطبوعہ مصر)

   بہارشریعت میں جنتیوں کے متعلق ہے "سر کے بال اور پلکوں اور بھَووں کے سوا جنتی کے بدن پر کہیں بال نہ ہوں گے، سب بے ریش ہوں گے، سُرمگیں آنکھیں، تیس برس کی عمر کے معلوم ہوں گے ۔۔۔۔۔ اور اگر مسلمان اولاد کی خواہش کرے تو اس کا حمل اور وضع اور پوری عمر (یعنی تیس سال کی)، خواہش کرتے ہی ایک ساعت میں ہو جائے گی۔"(بہارشریعت،ج01،حصہ01،ص160،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم