فتوی نمبر:WAT-2969
تاریخ اجراء: 09صفر المظفر1446 ھ/15اگست2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا یہ حدیث موجود ہےکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہنم میں دوزخیوں کو ڈالا جائے گا اور وہ کہے گی "هل من مزيد "کہ کچھ اور بھی ہے؟ یہاں تک کہ اللہ رب العزت اپنا قدم اس پر رکھے گا اور وہ کہے گی کہ بس بس؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں !یہ حدیث کتب احادیث میں موجود ہے۔
چنانچہ صحیح مسلم کی حدیث میں ہے :” عن أنس بن مالك، عن النبى صلى الله عليه وسلم؛ أنه قال: " لا تزال جهنم يلقى فيها وتقول هل من مزيد، حتى يضع رب العزة فيها قدمه فينزوى بعضها إلى بعض، وتقول: قط قط، بعزتك وكرمك. ولا يزال فى الجنة فضل حتى ينشئ الله لها خلقا، فيسكنهم فضل الجنة “ترجمہ : حضرت انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’جہنم میں مسلسل (جنّوں اور انسانوں کو) ڈالا جاتارہے گا اور جہنم عرض کرے گی :کیا کچھ اور ہیں ؟یہاں تک کہ ربُّ الْعِزَّت اس میں (اپنی شان کے لائق) اپنا قدم رکھ دے گا،پھر جہنم کا ایک حصہ دوسرے حصے سے مل جائے گا اور وہ عرض کرے گی:بس بس،تیری عزت اور تیرے کرم کی قسم!اور جنت میں مسلسل جگہ زیادہ رہے گی ،یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ ایک مخلوق پیدا فرمائے گا جسے جنت کے اضافی حصے میں رکھے گا۔(صحیح مسلم،رقم الحدیث 2848،ج 4،ص 2188، دار إحياء التراث العربي ، بيروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟