مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری
فتوی نمبر: WAT-929
تاریخ اجراء: 29ذوالحجۃالحرام1443
ھ/29جولائی2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اللہ تعالی نے اپنے محبوب صلی
اللہ علیہ وسلم کو مقام محمود عطا کرنے کا وعدہ فرمایا ہے تو جب یہ
اللہ تعالی کا وعدہ ہے تو ہم اذان کے بعد جو دعا کرتے ہیں اس میں
رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مقام محمود کی دعا کیوں
کرتے ہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
یقینا اللہ تعالی نے اپنے
حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے مقام محمود کا وعدہ فرمایا ہے
اور اللہ پاک اپنے وعدے کے خلاف نہیں فرماتا ، مسلمان نبی پاک
صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مقام محمود کی دعا اپنے فائدے
کے لیے کرتے ہیں کہ بحکم حدیث جو مسلمان نبی پاک
صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مقام محمود کی دعاکرے اسے
قیامت کے دن شافعِ امم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت
نصیب ہو گی ۔ چنانچہ (صحیح بخاری ، کتاب الاذان ،
باب الدعاء عند النداء) میں حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ
تعالی عنہ کی مرویات سے حدیث پاک منقول ہے کہ :’’اللہ کے
آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو
اذان سن کر یہ دعا کرے ’’ا للّھُمَّ رَبَّ ھٰذِہٖ
الدَّعوَۃِ التَّامَّۃِ وَ الصَّلوٰۃِ القَائِمَۃِ
اٰتِ سَیِّدَنَا مُحَمَّدَن الوَسِیلَۃَ
وَالفَضِیلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الرَّفِیعَۃَ وَابعَثہُ
مَقَامًا مَّحمُودَنِ الَّذِی وَعَدتَّہُ ‘‘ تو اس کے لیے قیامت کے دن
میری شفاعت حلال ہو گئی ۔‘‘
اور (صحیح مسلم
شریف، کتاب الصلاۃ ، باب استحباب القول مثل قول
المؤذن۔۔الخ) کی حدیث
میں اس دعا کے پڑھنے سے پہلے درود پاک پڑھنے کا بھی
فرمایا :’’ عَنْ عبْدِاللَّهِ بْنِ عَمرِو بْنِ العاصِ رضِيَ اللَّه عنْهُما
أَنه سَمِع رسُولَ اللَّهِ صَلّى اللهُ عَلَيْهِ وسَلَّم يقُولُ: (إِذا سمِعْتُمُ
النِّداءَ فَقُولُوا مِثْلَ ما يَقُولُ، ثُمَّ صَلُّوا علَيَّ، فَإِنَّهُ مَنْ
صَلَّى علَيَّ صَلاةً صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ بِهَا عشْراً، ثُمَّ سلُوا اللَّه لي
الْوسِيلَةَ، فَإِنَّهَا مَنزِلَةٌ في الجنَّةِ لا تَنْبَغِي إِلاَّ لعَبْدٍ منْ
عِباد اللَّه وَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَنَا هُو، فَمنْ سَأَل ليَ الْوسِيلَة
حَلَّتْ لَهُ الشَّفاعَةُ)‘‘
تفسیر صراط الجنان میں سورہ بنی
اسرائیل کی آیت 79 کے تحت ہے :’’یاد رہے کہ اللہ
تعالی قیامت کے دن اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو
یقینی طور پر وسیلہ اور مقام محمود عطا فرمائے گا ، چاہے
مسلمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اس
کی دعا کریں یا نہ کریں کیونکہ یہ اللہ
تعالی کا اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے وعدہ ہے اور
اللہ تعالی اپنے وعدے کے خلاف نہیں فرماتا، البتہ مسلمانوں کو اس
کی دعا مانگنے کی جو ترغیب دی گئی ہے وہ اس
لیے ہے کہ اس میں ان کا اپنا عظیم فائدہ ہے کہ اس عمل کے
ذریعے انھیں سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم
کی شفاعت نصیب ہو گی۔‘‘
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟