Hadees e Mutawatir Ke Inkar Ka Sharai Hukum

حدیث متواترکاانکارکرنے کاحکم

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی  نمبر: WAT-1430

تاریخ  اجراء: 04شعبان المعظم1444 ھ/25فروری2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا حدیثِ متواتر (معنوی) کا انکار بھی کفر ہے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   حدیثِ متواتر خواہ معنوی ہی کیوں نہ ہو، اُس کا انکار بھی کفر ہے۔ہاں قائل کی تکفیرکب کی جائے گی،اس کے حوالے سےمزیداصول وضوابط ہیں،پیش آمدہ صورت حال کے متعلق معتمدسنی مفتیان کرام سےرجوع کیاجائے ۔فتاوی ہندیہ میں ہے " ومن أنكر المتواتر فقد كفر " ترجمہ : اور جس نے متواترکاانکارکیاتوتحقیق اس نے کفرکیا۔(فتاوی ہندیہ، کتاب السیر،الباب التاسع فی احکام المرتدین،ج02،ص265،بیروت)

    چنانچہ امام اہلِ سنت امام احمد رضا خان رحِمہ اللہ تعالی ،تحریرفرماتے ہیں: "حدیث متواتر کے انکار پر  تکفیر کی جاتی ہے خواہ متواتر باللفظ ہو یا متواتر المعنی۔"(فتاویٰ رضویہ،ج14،ص280،رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم