مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-538
تاریخ اجراء: 26صفرالمظفر1444 ھ /23ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مختلف لوگوں میں
پارے تقسیم کر کے ختم کروانا کہ بعد والے پارے کی تلاوت پہلے ہوجائے،
جائز ہے ، اس صورت میں کسی کا پہلے ختم کرنا اور کسی کا بعد میں
ختم کرنا اگر چہ بعد والا پارہ پہلے ختم کر لیا جائے یہ الٹا
قرآن کریم پڑھنےکے حکم میں نہیں ، لہٰذا اس میں
شرعاً کوئی حرج نہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟