مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1823
تاریخ اجراء:22محرم الحرام1446ھ/29جولائی2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا دعا سے کسی کی عمر بڑھ سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
دعا کی برکت سےعمر بڑھنا ممکن ہے اور حدیث پاک میں اس کا واضح ثبوت موجود ہے ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اﷲ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ”لما خلق الله آدم مسح ظهره فسقط من ظهره كل نسمة هو خالقها من ذريته إلى يوم القيامة وجعل بين عيني كل إنسان منهم وبيصا من نور ثم عرضهم على آدم فقال : أي رب من هؤلاء ؟ قال : هؤلاء ذريتك فرأى رجلا منهم فأعجبه وبيص ما بين عينيه فقال : أي رب من هذا ؟ فقال : هذا رجل من آخر الأمم من ذريتك يقال له داود فقال : رب كم جعلت عمره ؟ قال ستين سنة قال : أي رب زده من عمري أربعين سنة فلما قضى عمر آدم جاءه ملك الموت فقال : أو لم يبق من عمري أربعون سنة ؟ قال : أو لم تعطها ابنك داود ؟ “یعنی جب اللہ پاک نے حضرتِ آدم علیہ السلام کو پیدا کیا تو ان کی پُشت پر ہاتھ پھیرا، تو ان کی پشت سے تاقیامت ان کی اولاد کی روحیں نکلیں جنہیں اللہ پیدا فرمانے والا ہے اور ان میں سے ہر انسان کی دو آنکھوں کے بیچ نور کی چمک دی ،پھر انہیں حضرتِ آدم پر پیش کیا۔ وہ بولے: اے ربّ! یہ کون ہیں؟ فرمایا: تمہاری اولاد۔ حضرتِ آدم علیہ السَّلام نے ان میں سے ایک شخص کو دیکھا جس کی آنکھوں کے درمیان کی چمک آپ کو پسند آئی، عرض کی: اے رب! یہ کون ہے؟ فرمایا: داؤد۔ عرض کی: اے رب! ان کی عمر کتنی مقرّر فرمائی ہے؟ فرمایا: ساٹھ سال۔ عرض کی: مولا! میری عمر میں سے چالیس سال ان کی عمر بڑھا دے۔ جب حضرت آدم علیہ السَّلام کی عمر چالیس سال کے علاوہ پوری ہوئی تو ان کی خدمت میں ملکُ الموت حاضِر ہوئے، حضرت آدم علیہ السَّلام نے فرمایا: کیا ابھی میری عمر کے چالیس سال باقی نہیں؟ عرض کی: وہ آپ اپنے فرزند داؤد کو نہ دے چکے؟(سنن الترمذی،صفحہ 594، حدیث:3076، مطبوعہ:ریاض)
مفسرِ شہیر ، حکیمُ الامّت حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”آدم علیہ السَّلام کی عمر ایک ہزار سال تھی، آپ نے عرض کیا کہ میری عمر نو سو ساٹھ سال کردے اورداؤد علیہ السلام کی عمر پورے سو۱۰۰سال،یہ دعا رب نے قبول فرمالی۔معلوم ہوا کہ نبی کی دعا سے عمریں گھٹ بڑھ جاتی ہیں،ان کی شان تو بہت ارفع ہے شیطان کی دعا سے اس کی عمر بڑھ گئی کہ اُس نے عرض کیا تھا:"اَنۡظِرْنِیۡۤ اِلٰی یَوْمِ یُبْعَثُوۡنَ"رب تعالیٰ نے اس کی دعا قبول کرتے ہوئے فرمایا:"فَاِنَّکَ مِنَ الْمُنۡظَرِیۡنَ"الآیہ"فَاِنَّکَ"کیف سےمعلوم ہوتاہے کہ یہ زیادتی عمر اس کی دعا سے ہوئی،رہی وہی آیت کریمہ"اِذَا جَآءَ اَجَلُہُمْ فَلَا یَسْتَاۡخِرُوۡنَ سَاعَۃً وَّلَایَسْتَقْدِمُوۡنَ"وہ اس حدیث کے خلاف نہیں کیونکہ آیت میں تقدیر مبرم یعنی علمِ الٰہی کا ذکر ہے، اور یہاں تقدیرمعلق کی تحریر کا ذکر یا آیت کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے اختیار سے اپنی عمر کم و بیش نہیں کرسکتا،اور حدیث کا مطلب یہ ہے کہ بندوں کی دعا سے عمریں رب گھٹا بڑھا دیتا ہے۔“(مراٰۃ المناجیح،جلد1،صفحہ 118۔119، نعیمی کتب خانہ، گجرات)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قرآن خوانی میں بلند آواز سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟
قرآن کریم میں مشرق اور مغرب کے لیے مختلف صیغے کیوں بولے گئے؟
کیا تلاوت قرآن کے دوران طلباء استاد کے آنے پرتعظیماًکھڑے ہو سکتے ہیں؟
قرآن کریم کو رسم عثمانی کے علاوہ میں لکھنا کیسا؟
عصر کی نماز کے بعدتلاوت کا حکم
لیٹ کر قرآن پڑھنا کیسا ؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟