Beti Ko Quran-e-kareem Hifz Karana Kaisa hai ?

لڑکیوں کو قرانِ پاک حفظ کروانا کیسا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-320

تاریخ اجراء:16شوال المکرم 1443 ھ/18مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لڑکیوں کو قرآنِ پاک حفظ کروانے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لڑکیوں کو قرآن کریم حفظ کروانا، جائزہے ، شرعاً اس کی ممانعت نہیں ،بلکہ  کئی صحابیات کو بھی قرآن کریم حفظ تھا،امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب (الاتقان فی علوم القرآن ، جلد1، صفحہ249، مطبوعہ الھیئۃ المصریۃ) میں حضرت عائشہ صدیقہ ، حضرت حفصہ ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہن کے حافظ قرآن ہونے کو ذکر فرمایا ہے۔

   البتہ بعض بزرگوں نے عورتوں سے متعلق یہ بات ارشاد فرمائی ہے کہ عورتوں کو قرآن کریم حفظ کروائیں، تو اس سے پہلے اچھی طرح غور کرلیں ،کیونکہ قرآن کریم یاد کرنے کے بعد پوری زندگی اس حفظ کو باقی رکھنا بھی ضروری ہے ۔ عورتیں عموماً گھریلو کام کاج وغیرہ میں مصروف رہ کر بھول جاتی ہیں ۔ لہٰذا  اگر کسی کو حفظ قرآن کروایا جائے تو اسے ایسا ماحول بھی فراہم کیا جائے کہ جس میں قرآن کریم کو دہراتی رہیں اور حفظِ قرآن کی سعادت باقی رہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم