Bator e Wazifa Quran Ki Soorton Ko Khilaf e Tarteeb Parhna

بطورِ وظیفہ سورتوں کو خلافِ ترتیب پڑھنا

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1073

تاریخ اجراء: 18ربیع الثانی1445 ھ/03نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   احیاء العلوم (اردو )جلد 1 صفحہ 998 پر سعادت مندوں کا عمل مذکور ہے جس میں سورتوں  کی ترتیب الٹی ہے کیا اسے پڑھ سکتے ہیں ؟ترتیب یوں ہے: الحمد شریف ، سورہ ناس ، سورہ فلق ، سورہ اخلاص ، سورہ کافرون، آیت الکرسی ۔۔رہنمائی فرمائیں اور اجر پائیں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   احیاء العلوم میں مذکورہ  اس وظیفہ کی ترتیب کے مطابق  قرآن مجیدکی سورتوں کوپڑھناجائزہے ، شرعاًاس طرح پڑھنے کی ممانعت نہیں ۔ یاد رہے  علاوہ نماز بھی قرآن مجیدکی تلاوت کرتے ہوئے ترتیب قائم رکھنے کا حکم ہے ۔ تاہم چندمقامات پر خلاف ترتیب پڑھنے کی رخصت ہے ان میں سے ایک صورت   وظائف کی بھی ہے اس  لیے کہ وظائف میں ہرسورت مستقل الگ سےجدا عمل ہوتی ہے اس لیے ترتیب قائم کرناضروری نہیں ۔

   نماز کے علاوہ بھی قرآن مجید ترتیب سے پڑھنا واجب ہے جیسا کہ علامہ شامی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں :نصوا بان القراءۃ علی الترتیب من واجبات القراءۃ فلو عکسہ خارج الصلاۃ یکرہ‘‘یعنی: فقہائے کرام نے واضح بیان فرمایا ہے کہ ترتیب سے قرآن مجید پڑھنا قراءت کے واجبات میں سے ہے لہٰذا نماز کے باہر اس ترتیب کو تبدیل کرے گا تو مکروہ ہے ۔(ردالمحتار ، کتاب الصلاۃ ، جلد2، صفحہ330،مطبوعہ: کوئٹہ )

   امام اہل سنت امام احمدرضاخان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:نماز ہو یا تلاوت بطریق معہود ہو ، دونوں میں لحاظ ترتیب واجب ہے ، اگر عکس کرے گا ، گنہگار ہو گا ، سیدنا حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ایسا شخص خوف نہیں کرتا کہ اللہ عزوجل اس کا دل الٹ دے۔ ہاں اگر خارج نماز ہے کہ ایک سورت پڑھ لی پھر خیال آیا کہ دوسری پڑھوں ، وہ پڑھ لی اور یہ اس سے اوپر کی تھی تو اس میں حرج نہیں یا مثلاً حدیث میں شب کے وقت چار سورتیں پڑھنے کا ارشاد ہوا ہے ، یٰسین شریف کہ جو اسے رات میں پڑھے گا ، صبح کو بخشا ہوا اٹھے گا ، سورہ دخان شریف کہ جو اسے رات میں پڑھے گا ، صبح اس حالت میں اٹھے گا کہ ستر ہزار فرشتے اس کے لیے استغفار کرتے ہوں گے ، سورہ واقعہ شریف کہ جو اسے ہر رات پڑھے گا ، محتاجی اس کے پاس نہ آئے گی ، سورہ تبارک الذی شریف کہ جو اسے ہر رات پڑھے گا ، عذاب قبر سے محفوظ رہے گا ، ان سورتوں کی ترتیب یہی ہے مگر اس غرض کے لیے پڑھنے والا چار متفرق سورتیں پڑھنا چاہتا ہے کہ ہر ایک مستقل جدا عمل ہے ، اسے اختیار ہے جس کو چاہے پہلے پڑھے جسے چاہے پیچھے پڑھے۔‘‘(فتاوی رضویہ ، جلد6، صفحہ239، رضا فاؤنڈیشن ، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم