Shakarkandi Ki Taraf Ishara Kar Ke Usay Na Khane Ki Qasam Khai Tu Hukum

شکر قندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کو نہ کھانے کی قسم کھائی، تو حکم

مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1217

تاریخ اجراء: 23جمادی الثانی1445 ھ/06جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی عورت نے شکر قندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی قسم میں یہ نہیں کھاؤں گی، لیکن اس کا نام نہیں لیا، تو کیا اس کو کھانے سے قسم ٹوٹ جائے ؟ اس قسم کا کیا حکم ہے کفارہ ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جس چیز کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ اللہ کی قسم میں یہ نہیں کھاؤں گی،پھر اس چیز کو کھا لیا تو قسم ٹوٹ جائے گی اگرچہ قسم میں اس چیز کا نام نہ لیا ہو۔قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں یا شرعی فقیروں کو دو وقت کا کھانا کھلائیں ،اور اس میں جن کوصبح کھلایا  انہیں کو شام میں بھی کھلائے تب کفارہ ادا ہوگا ،یا دس مسکینوں کو متوسط درجے کے کپڑے دے ،اگررقم دینا چاہتا ہے تو یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دس شرعی فقیروں میں سے ہر ایک کو الگ الگ ایک ایک صدقہ فطر کی مقدار رقم دے۔اوراگررقم کپڑے وغیرہ کچھ بھی نہ دے سکے تو اب مسلسل تین روزے رکھے ،اس طرح بھی کفارہ ادا ہوجائے گا،یاد رہے کہ روزے رکھنے سے کفارہ تب ہی ادا ہوگا جبکہ کھانا کھلانے ،کپڑے دینے یا رقم دینے پرقدرت نہ ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم