Raqam Sadqa Karne Ki Mannat Mani Tu Raqam Kahan Kharch Karien ?

رقم صدقہ کرنے کی منت مانی تو رقم کہاں خرچ کریں؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1601

تاریخ اجراء: 12شوال المکرم1444 ھ/03مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص نے کوئی چیز خریدی اور پسند نہیں آئی تو واپس کر دی اور رقم کی واپسی کا انتظار کرنے لگا ، لیکن ٹائم لگنے لگ گیا ، تو اس  کو خدشہ ہوا کہ  کمپنی نے پیسہ   دبا لیا ہے ، تو اس نے یہ الفاظ کہے کہ اے اللہ اگر  میری یہ رقم واپس مل جائے تو اتنی ہی رقم میں تیری راہ میں صدقہ کروں گا ۔ ابھی اس کو پیسے واپس مل گئے ہیں ، اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ شرعی منت ہے ؟ اور یہ رقم کہاں صرف کر سکتے ہیں ، صرف شرعی فقرا کو ہی یا ہر نیک و جائز کام میں خرچ کر سکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں یہ منت  ، منتِ شرعی ہے ، جس کا پورا کرنا واجب ہے  اور کام ہونے کے بعد اتنی رقم ایسے شرعی فقرا پر صدقہ کرنا ضروری ہے ،جن کوزکوۃ دی جاسکتی ہے یعنی وہ ہاشمی وسیدبھی نہ ہوں اوردینے والے آباء واجداد اوراولاد،دراولادسے نہ ہوں۔اورنہ دینے والے اورلینے والے میں میاں بیوی کارشتہ ہو۔زکوۃ کے مصرف کے علاوہ باقی کار خیر میں صرف کرنے کی اجازت نہیں ۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے سوال ہوا کہ:

   "زید نے عہد کیا تھا کہ میں ملازم ہوجاؤں تو ایک ماہ کی تنخواہ راہِ خدا میں صرف کروں گا، اب وہ ملازم ہوگیا، اگر زید اپنی اس ماہ کی تنخواہ کو اپنے کسی نہایت غریب بیکس و مفلس رشتہ دار کو اس نیت سے دے تو اس کے ذمہ سے وہ عہد ساقط ہوجائے گا یا نہیں، درصورت عدم ساقط ہونے کے وہ اور کس کام میں خرچ کرے؟"

   تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا:"ضرور نذرادا ہوجائیگی جبکہ وہ عزیز نہ اس کی اولاد میں ہو، نہ یہ اس کی، نہ زوج و زوجہ، نہ سید وغیرہ جنہیں زکوٰۃ دینا جائز نہیں، بلکہ عزیز کو دینے میں دوناثواب ہے، صدقہ اور صلہ رحم، کماثبت عن النبی صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم(جیسا کہ نبی اکرم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے ثابت ہے) ۔(فتاوی رضویہ،ج 13،ص 593،594،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم