Quran Ki Qasam Khana Ka Hukum

قرآن کی قسم کھانے کا حکم

مجیب: ابو مصطفی محمد ماجد رضا العطاری المدنی

فتوی نمبر: Web-526

تاریخ اجراء: 18صفرالمظفر 1444 ھ/15ستمبر 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    مستقبل کے کسی کام کے کرنے یا نہ کرنےپرقرآن کی قسم اگر کسی نے کھا لی ، تو کیا اس کا کفارہ ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    قرآن کی قسم منعقد ہوجاتی ہے اور اس کو توڑنے پر کفارہ بھی ہے ۔ قسم کا  کفارہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا،یا  کپڑے پہنانا ہے اگر کھانے کی جگہ دس مسکینوں کو الگ الگ ایک ایک صدقہ فطر کی رقم دے دے تو بھی کفارہ ادا ہوجائے۔یونہی ایک مسکین کو دس دن تک ایک ایک صدقہ فطر بھی دیا جاسکتا ہے   اگر کوئی شخص اس کی استطاعت نہیں رکھتا تو  وہ تین روزے مسلسل بطور کفارہ رکھے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم