Nazar Ka Roza Rakha Aur Roze Ke Doran Haiz Aa Gaya

نذر کا روزہ رکھا اور روزہ کے دوران حیض آ گیا

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-866

تاریخ اجراء: 21 شعبان ا المعظم1444 ھ  /14 مارچ2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی  عورت نے نذر کا روزہ رکھا اور روزے کے دوران اسے حیض آگیا، تو اب کتنے روزے رکھنے ہوں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر ایک روزے کی منت مانی اور روزے کے دوران حیض آگیا، تو ا س کی قضا کرنی ہوگی اور قضا میں صرف ایک ہی روزہ رکھنا ہوگا۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے :’’ وإذا أوجبت المرأة على نفسها صوم سنة بعينها قضت أيام حيضها ‘‘  یعنی اگر عورت نے اپنے آپ پر سال کے روزے رکھنے کی منت مانی، تو وہ ایام حیض کی قضا کرے گی ۔(فتاوی عالمگیری ،جلد:1 ،صفحہ:210،مطبوعہ :بیروت) 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم