Mannat Ko 2 Sharton Par Muallaq Karna

منت کو دو شرطوں پر معلق کرنا

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2073

تاریخ اجراء: 29ربیع الاول1445 ھ/16اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص  اس طرح منت مانے کہ اگر زید کی طبیعت ٹھیک ہوجائے  اور وہ بارہ ربیع الاول کے جلوس میں جائے تو وہ پچاس رکعت نماز پڑھے گا۔اب زید کی طبیعت  مکمل تو نہیں،مگر پہلے سے  بہتر  ہوگئی،لیکن وہ  جلوس میلاد میں نہیں جاسکا۔تو کیا اس صورت میں منت کو پورا کرنا لازم ہوگا یا نہیں؟  

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جب منت کو کسی شرط پر معلق کیا جائے تو اس منت کو  پورا کرنے  یا نہ کرنے کے متعلق  ابتداء ایک اصول تو یہ ہے کہ جب شرط پائی جائے تو منت کو پورا کرنا لازم ہوتا ہے،ورنہ  نہیں۔ یونہی  جب منت کو دوشرطوں  پرمعلق کیا جائے تو  جب وہ دونوں شرطیں  پائی جائیں  تو منت کو پورا کرنا لازم ہوتا ہے،اور جب ایک شرط پائی جائے اور ایک نہ پائی جائے تو اب اُس  منت کو پورا کرنا لازم نہیں ہوتا۔ بیان کردہ صورت میں چونکہ  منت کو  زید کی طبیعت کے ٹھیک ہونے کے ساتھ ساتھ ،اُس کے جلوس میلاد میں جانے پر بھی معلق کیا گیا تھا ،اور جبکہ زید جلوس میلاد میں نہیں گیا تو دو شرطوں میں سے ایک  شرط پوری نہ ہوئی ،لہذا اُس منت کو پورا کرنا بھی  لازم نہیں ہوگا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم