Kya Ghareeb Shakhs Qasam Ke Kaffare Mein Roze Rakh Sakta Hai ?

کیا غریب شخص قسم کے کفار ے میں روزے رکھ سکتا ہے؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1719

تاریخ اجراء: 18ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/07جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

  اگر کوئی غریب ہو جو قسم کا کفارہ نہ دے سکے تو کیا وہ کفارے کے روزے رکھ سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قسم کا  کفارہ غلام آزادکرنایا دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا،یا  دس مسکینوں کوکپڑے پہنانا ہے۔ اگر کھانے کی جگہ دس مسکینوں کو الگ الگ ایک ایک صدقہ فطر کی رقم دے دےیاایک مسکین کو دس دن تک ایک ایک صدقہ فطر کی رقم دے دے تو بھی کفارہ ادا ہوجائےگا۔

   اور   اگر کوئی شخص ان میں سے کسی کی استطاعت نہیں رکھتا تو  وہ تین روزے مسلسل بطور کفارہ رکھے ۔

   بہار شریعت میں ہے” قسم کا کفارہ غلام آزاد کرنا یا دس  مسکینوں کو کھانا کھلانا یا اون کو کپڑے پہنانا ہے یعنی یہ اختیار ہے کہ ان تین باتوں میں سے جو چاہے کرے۔۔۔ اگر غلام آزاد کرنے یادس مسکین کو کھانا یا کپڑے دینے پر قادر نہ ہو توپے درپے تین روزے رکھے۔"(بہار شریعت،ج 2،حصہ 9،ص 305،308،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم