Kalma Parh Kar Kisi Kaam Se Rukna Phir Woh Kaam Karna

کلمہ پڑھ کرکسی کام سے رکنے کا ارادہ کرکے پھراسےکرنا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1637

تاریخ اجراء: 22شوال المکرم1444 ھ/13مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی  کلمہ پڑھ کہ کہتاہے کہ میں فٹ بال نہیں کھیلوں گا لیکن پھر بھی کھیل لیتاہے اسے پتہ بھی ہے کہ  میں نے کلمہ پڑھا ہوا ہے اس کےبارے میں کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورتِ مسئولہ میں  جس  نے کلمہ  پڑھ کر کہا کہ میں فٹ بال نہیں کھیلوں گا ،شرعا یہ قسم ہوگئی۔ قسم کے بعد اگر کھیلا ہے تو اس کی قسم ٹوٹ گئی، اب اس پر قسم کا کفارہ لازم ہے۔

   بہارشریعت میں ہے "ان الفاظ سے بھی قسم ہوجاتی ہے ۔۔۔۔مجھ پر قسم ہے۔لآاِلٰہ اِلاَّ اﷲ میں یہ کام نہ کروں گا۔"(بہارشریعت،ج02،حصہ09،ص301،مکتبۃ المدینہ)

          قسم کا کفارہ :

   " دس مسکینوں کو صبح و شام دو وقت کا کھانا کھلائیں اور اس میں جن کو صبح کھانا کھلایا ان ہی کو شام میں بھی کھلائے تب ہی کفارہ ادا ہوگا،اور یہ ہوسکتا ہے کہ دسوں کو ایک ہی دن کھلادے یا ہرروزایک ایک کو یا ایک ہی کو دس دن تک دونوں وقت کھلائے۔

   یا دس مسکینوں کو متوسط درجے کے کپڑے دیں، (کپڑے سے وہ کپڑا مراد ہے جو اکثر بدن کو چھپا سکے اور وہ کپڑا ایسا ہوجس کو متوسط درجہ کے لوگ پہنتے ہوں اور تین مہینے سے زیادہ تک پہنا جاسکے)

   اوراگررقم دینا چاہیں تو دس شرعی فقیروں میں سے ہر ایک کو الگ الگ ایک صدقہ فطر کی مقدار رقم دیں یا پھر ایک ہی شرعی فقیر کو روزانہ ایک ایک صدقہ فطر کی مقدار برابر رقم دے کر مالک بنایا جائے ،یہاں تک کہ 10 صدقہ فطر کے برابر رقم دینا پایا جائے ۔واضح رہے کہ ساری رقم ایک ساتھ ایک ہی فقیر کو نہیں دے سکتے بلکہ دس فقیروں کو الگ الگ دینی ہوگی یا ایک شرعی فقیر کو الگ الگ دس دن تک۔(ملخص ازبہارشریعت، ج02،حصہ09،ص305،306مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم