Bimari Se Shifa Ke Liye Mannat Mangne Ke Baad Ilaj Karwane Ka Hukum

بیماری سے شفاء کے لیے منت مانگنے کے بعد علاج کروانے کا حکم

مجیب: ابومحمد محمد فرازعطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-603

تاریخ اجراء:02ربیع الثانی1444 ھ  /29اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی مرض سے نجات کے لیے شرعی منت مانی جائے، تو اس کے بعد علاج کروانا چاہئے یا منت کے پورے ہونے کا انتظار کرناچاہئے؟ نیزاگر منت ماننے کے بعد بیماری علاج کروانے سے ٹھیک ہو، تو پھر منت پوری کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   علاج بھی کروانا چاہیے اوراگر منت ماننے کے بعدبیماری علاج سے ختم ہوئی ،تب بھی منت پوری کرنا لازم ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم