Ayat e Karima ki Mannat Manne Aur is Ko Pora Karne Ka Hukum

آیتِ کریمہ پڑھنے کی منت ماننےاور اس منت کو پورا کرنے کاحکم

مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا  عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-328

تاریخ اجراء:16ذیقعدۃالحرام 1443 ھ/16جون 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے منت مانی تھی کہ میرا کام پورا ہو جائے تو ایک رات میں 10,000 مرتبہ  آیت کریمہ پڑھوں گا۔  لیکن کوشش کے باوجودایک رات میں مجھ سے یہ تعداد پوری نہیں ہوتی ،اس صورت میں میرے لئے کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تلاوتِ قرآن وتسبیحات پڑھنے کی منت شرعی منت نہیں، لہذا اسے پورا کرنا واجب نہیں، البتہ بہتر یہ ہے کہ اسے پورا کیا جائے، اگر ایک رات میں دس ہزار بار آیت کریمہ ایک ساتھ نہیں پڑھ سکتے، تو متفرق اوقات میں پڑھ کر مکمل کرلیں ۔

   در مختار میں ہے :’’ولونذر  التسبیحات دبر الصلوۃ لم یلزمہ  ‘‘ یعنی  نماز کے بعد تسبیحات پڑھنے کی منت مانی تو لازم نہیں ۔

   اس کے تحت  رد المحتار میں ہے :’’وکذا لو نذر قراءۃ القرآن‘‘ یعنی اسی طرح اگر قرآن پڑھنے کی منت مانی  (تو وہ بھی  لازم نہیں )۔(ر د المحتا ر ،جلد:5،صفحہ:542،مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم